Sham ki sarhad se

شام کي سرحد سے رخصت ہے وہ رند لم يزل
رکھ کے ميخانے کے سارے قاعدے بالائے طاق
يہ اگر سچ ہے تو ہے کس درجہ عبرت کا مقام
رنگ اک پل ميں بدل جاتا ہے يہ نيلي رواق
حضرت کرزن کو اب فکر مداوا ہے ضرور
حکم برداري کے معدے ميں ہے درد لايطاق
وفد ہندستاں سے کرتے ہيں سرآغا خاں طلب
کيا يہ چورن ہے پےء ہضم فلسطين و عراق

Comments